پرانی آگ پہ روٹی نہیں بناوں گا

Poet: Tehzeeb Hafi



پرانی آگ پہ روٹی نہیں بناوں گا

میں بھیگ جاوں گا چھتری نہیں بناوں گا


اگر خدا نے بنانےکا اختیار دیا

علم بناوں گا برچھی نہیں بناوں گا


فریب دے کے ترا جسم جیت لوں لیکن

میں پیڑ کاٹ کے کشتی نہیں بناوں گا


گلی سے کوئی بھی گزرے تو چونک اٹھتا ہوں

نئے مکان میں کھڑکی نہیں بنائوں گا


میں دشمن سے اگر جنگ جیت بھی جاوں

تو ان کی عورتیں قیدی نہیں بناوں گا


تمہیں پتا تو چلے بے زبان چیز کا دکھ

میں اب چراغ کی لو ہی نہیں بناوں گا


میں ایک فلم بناوں گا اپنے ثروت پر

اور اس میں ریل کی پٹری نہیں بناوں گا