Wo jo mill gaya usay yad rakh وہ جو مل گیا اسے یاد

 

Poet: Amjad Islam Amjad

کہاں آ کے رکنے تھے راستے کہاں موڑ تھا اسے بھول جا

وہ جو مل گیا اسے یاد رکھ جو نہیں ملا اسے بھول جا


وہ تیرے نصیب کی بارشیں کسی اور چھت پہ برس گیں

دل بے خبر مری بات سن اسے بھول جا اسے بھول جا


میں تو گٗم تھا تیرے ہی دھیان میں تری آس تیرے گمان میں

صبا کہ گیی مرے کان میں مرے ساتھ آ اسے بھول جا


کسی آنکھ میں نہیں اشک غم تیرے بعد کچھ بھی نہیں ہےکم

تجھے زندگی نے بھلا دیا تو بھی مسکرا اسے بھول جا


کہیں چاک جاں کا رفو نہیں کسی آستیں پہ لہو نہیں

کہ شہید راہ ملال کا نہیں خوں بہا اسے بھول جا


کیوں اٹا ہوا ہے غبار میں غم زندگی کے فشار میں

وہ جو درد تھا تیرے بخت میں سو وہ ہو گیا اسے بھول جا


تجھے چاند بن کے ملا تھا جو تیرے ساحلوں پہ کھلا تھا جو

وہ تھا ایک دریا وصال کا سو اتر گیا اسے بھول جا

Comments