Urdu poetry on chand چاند کبھی تو تاروں کی اس بھیڑ سے نکلے

 


امجد اسلام امجد


چاند کبھی تو تاروں کی اس بھیڑ سے  نکلے

اور میری کھڑکی میں آیے

میں اس کو باہوں میں بھر لوں

ایک ہی سانس سب کی سب وہ باتیں کر لوں

جو میرے تالو سے چمٹی

دل میں سمٹی رہتی ہیں

سب کچھ ایسے ہی ہو جاے جب ہے نا

چاند مری کھڑکی میں آے تب ہے نا

Comments